Tuesday 14 February 2017

غزل

دولتِ غم اپنے ہی اوپر ہم نے خوب لٹائ
سارے جہاں میں کوئی نہ ہوگا ہم سا حاتم طائی...

ہم نے کہا تھا پچھتاؤگے جانے کیسی ساعت تھی
چھوٹے منہ سے نکلی ہوئی بھی بات بڑی کہلائ...

فہم و فراست خواب کی باتیں جاگتی دنیا پاگل ہے
عقل کا سورج ماند ہوا ہے ذرّوں کی بن آئ...

دریا کی گہرائی ناپو موتی ہاتھ لگیں گے
کیا پاؤگے ناپ کے یاروں جزبوں کی گہرائی...

سود و زیاں کے بازاروں میں ڈھونڈھ رہا تھا اپنا مول
بن بہروپ کسی نے قیمت دو کوڑی نہ لگائی...

اپنی ذات میں ڈوبنے والے ٹھہرے اونچے لوگ
سب کا درد بٹانے والے کہلائیں ہرجائ...