Thursday 2 November 2017

ایک شعر

دن گزرےگا کیسے ہر دن یہ سوچتا ہوں
پل کی خبر نہیں ہے اور کل کی سوچتا ہوں

انداز بیاں

اس شہر میں چلتی ہے ہوا اور طرح کی
جرم اور طرح کے ہیں، سزا اور طرح کی۔۔۔